۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ/ امام حسین علیہ السلام اور اہلبیت علیہم السلام جیسا تو کوئی ہو نہیں سکتا بلکہ ان کے غلاموں اور خاص چاہنے والوں جیسا بھی کوئی نہیں ہو سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ گذشتہ سال کی طرح امسال بھی بارگاہ ام البنین سلام اللہ علیہا منصور نگر میں منعقد عشرہ مجالس کو مولانا سید علی ہاشم عابدی خطاب کر رہے ہیں۔

"امام حسین علیہ السلام کی شخصیت اور سیرت" کے عنوان سے منعقد عشرہ مجالس کی دوسری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید علی ہاشم عابدی نے فرمایا: امام حسین علیہ السلام اللہ کے ولی، حجت، زمین پر اس کے خلیفہ اور معصوم امام ہیں۔ آپ کی عطا بے حساب ہے۔ روایت میں ہے کہ ایک چرواہے نے ایک بکری بطور تحفہ آپ کی خدمت میں پیش کی تو آپ نے اس سے پوچھا کہ تم غلام ہو یا آزاد، اس نے کہا کہ غلام ہوں۔ یہ سنتے ہی آپ نے تحفہ قبول کرنے سے انکار کر دیا تو اس نے عرض کیا کہ یہ میری ذاتی ملکیت ہے تو آپ اس کے مالک کے پاس گئے۔ اس سے اس غلام اور تمام جانوروں کو خرید کر غلام کو آزاد کیا اور سارے جانور اسے عطا کر دئیے۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے بیان کیا کہ امام حسین علیہ السلام اور اہلبیت علیہم السلام جیسا تو کوئی ہو نہیں سکتا بلکہ ان کے غلاموں اور خاص چاہنے والوں جیسا بھی کوئی نہیں ہو سکتا۔ روایت میں ہے کہ ایک دن جناب ابو بصیر نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے عرض کیا کہ آپ ہمیں وہ علم سکھائیں جو آپ کے جد امیرالمومنین علیہ السلام نے جناب میثم تمار کو سکھایا تھا۔ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: کیا کبھی ایسا ہوا کہ میں نے تمہیں کوئی حدیث تعلیم کی ہو اور تم نے دوسرے کو نہ بتایا ہو۔ انہوں نے عرض کیا مولا جو بھی آپ سے سنا وہ دوسروں کو بتایا ہے تو امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: میثم کا سینہ علوی علوم و حِکَم سے پُر تھا لیکن وہ اسی کو بتاتے تھے جسے اس کا اہل سمجھتے تھے۔ جس سے واضح ہوتا کہ ابو بصیر جیسا معتبر، موثق اور معتمد شاگرد امام صادق علیہ السلام جناب میثم جیسے نہیں ہو سکتے تو کوئی دوسرا کیسے ہو سکتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .